گائوں میں جمعہ و عیدین کا شرعی حکم

سوال کا متن:

ہماری یونیورسٹی ایک گاوں میں ہے کیا یہاں نماز جمعہ ادا ہو سکتی ہے؟ ہم ایک ہی وقت میں اکٹھے نہیں ہو سکتے اس لیے یہاں دو دفعہ جمعہ کی باجماعت نماز بمعہ خطبہ ادا کی جا سکتی ہے کیا یہ درست ہے؟ چارلس ٹائون سے آگے نیویز میں ایک مسجد ہے۔ ہمارے معمولات ایسے ہیں کہ ہم مسجد عام طور پر نہیں پہنچ سکتے مسجد چارلس ٹائون سے تقریباً 10 منٹ کے فاصلہ پر واقع ہے یہ مسجد بھی گائوں میں ہے جس کا نام نیویز ہے جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے کیا اس مسجد میں جمعہ اور عیدین کی نماز ادا ہو سکتی ہے؟

جواب کا متن:

شرعاً جمعہ کے جواز کے لیے مصر جامع (شہر) یا قصبہ (فدیہ کبیرہ) کا وجود شرط ہے۔ گائوں میں جمعہ و عیدین کی نماز نہیں ہوتی آپ حضرات پر لازم ہے کہ ظہر کی نماز ادا کریں۔

وعبارۃ القھستانی تقع فرضا فی القصبات والقری الکبیرۃ التی فیھا اسواق قال ابوالقاسم ھذا بلا خوف اذا اذن الوالی اوالقاضی ببناء المسجد الجامع واداء الجمعۃ لان ھذا مجتھد فیہ فاذا اتصل بہ الحکم صار مجمعا علیہ وفیما ذکرنا اشارۃ الی انہ لا تجوزفی الصغیرۃ التی لیس فیھا قاض ومنبر و خطیب کما فی المضمرات۔ الخ (شامی ۲/۱۳۸)"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :90