نماز عید میں تکبیرات کی صحیح تعداد

سوال کا متن:

ہمارے یہاں عید الفطر پر اس بات پر تفریق پیدا ہوئی کچھ اہل حدیث حضرات فرماتے ہیں کہ ترمذی شریف میں ۱۲ تکبیریں بتائی گئی ہیں جب کہ دیوبند حضرات فرماتے ہیں کہ اس نماز میں صرف ۶ تکبیریں ہوتی ہیں لہٰذا آپ صحیح احادیث کے حوالہ سے اس بات کو واضح فرمائیں؟

جواب کا متن:

صورت مسئولہ میں ترمذی شریف کی روایت کا حوالہ دیا ہے واضح ہو کہ اس روایت میں ایک راوی کثیر بن عبداللہ یہ ضعیف راوی ہیں اور جب روایت میں کوئی ضعیف راوی آجائے تو اس سے استدلال نہیں کیا جا سکتا ہے جبکہ دیگر متعدد احادیث سے چھ زائد تکبیریں ثابت ہوئی۔

عن القاسم ابی عبدالرحمن انہ قال حدثنی بعض اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال صلی بنا النبی صلی اللہ علیہ وسلم یوم عید فکبر اربعًا واربعًا ثم اقبل علینا بوجھہ حین انصرف فقال لاتنسوا کتکبیر الجنائز واشار باصابعہ وقبض ابھامہ۔ (طحاوی ص ۴۳۸، ج ۲)

اس حدیث میں چار چار کا لفظ آیا ہے مطلب یہ ہے کہ تکبیر تحریمہ اور رکوع کی تکبیر سمیت لہٰذا ثابت ہوا کہ عید کی نماز میں زائد تکبیریں ۶ ہیں۔"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :131