قضاء نمازوں کی ادائیگی کا شرعی طریقہ

سوال کا متن:

قضاء نماز کب سے شروع ہوگی اور اس کو پڑھنے کا طریقہ کیا ہے؟ براہِ کرم آپ میری راہنمائی فرمائیں۔

جواب کا متن:

بالغ ہونے کے بعد سے لے کر اب تک جتنی نمازیں آپ نے ادا نہیں کیں وہ آپ کے ذمہ ہیں ان سب کا حساب لگا کر ان کی قضا کرنا ضروری ہے قضا صرف فرائض اور وتروں کی ہے سنتوں اور نوافل کی قضا نہیں ہے آپ حساب لگا لیں اور پھر ان کی قضا شروع کر دیں۔ صرف تین اوقات میں کوئی نماز نہیں پڑھی جا سکتی وہ اوقات یہ ہیں صبح سورج کے طلوع ہونے کا وقت اور زوال کا وقت اور عصر کے بعد کا وہ وقت جس سے سورج بالکل زرد ہو جائے اس کو اصفرار شمس بھی کہتے ہیں (اس وقت صرف اسی دن کی عصر کے علاوہ کوئی نماز نہیں پڑھ سکتے) ان کے علاوہ کسی بھی وقت قضا نماز پڑھنا جائز ہے۔ آپ بہشتی زیور اور فضائل اعمال کا مطالعہ کریں۔

کل صلوٰۃ فاتت عن الوقت بعد وجو بھا فیہ بلزمہ قضائھا سواء ترک عمدا اوسھوا اوبسب نوم وسواء کانت الفوائت کثیرۃ اوقلیلۃ۔ (ہندیۃ ۱/۳۸)

البتہ مخصوص ایام کی نمازیں معاف ہیں ان کی قضا نہیں ہے۔

یسقط عن الحائض والنفساء الصلوٰۃ فلا تقضی۔ (ہندیۃ /۳۸)"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :100