فرض یا نفل روزے کی حالت میں ازدواجی تعلق قائم کرنا

سوال کا متن:

(۱) رمضان میں روزہ کی حالت میں اپنی بیوی سے ازدواجگی تعلق قائم کرنے سے کیا کفارہ لازم آتا ہے؟(۲) نیز نفلی روزہ کی حالت میں بیوی سے جماع کرنے سے کیا کفارہ لازم آتا ہے؟

جواب کا متن:

رمضان کے روزے کی حالت میں جان بوجھ کر اپنی بیوی سے جماع کرنے سے قضا اور کفارہ دونوں لازم آتے ہیں۔ پہلے اس روزے کی قضا کریں پھر دو ماہ کے لگاتار روزے رکھیں درمیان میں کوئی ناغہ نہ ہو۔ اگر ایک روزہ بھی چھوٹ گیا تو کفارہ از سر نو شروع کرنا ہوگا۔ اگر کسی مستقل بیماری یا بڑھاپے کی وجہ سے روزے لگاتار رکھنے کی طاقت نہ ہو تو پھر ساٹھ مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہوگا یا ان کو کپڑے لے کر دے دیں۔ کفارہ مرد اور عورت دونوں کو الگ الگ ادا کرنا ہوگا۔ ہر ایک پر مستقل کفارہ ہے۔

من جامع عمدا فی احد السبیلین فعلیہ القضاء والکفارۃ ولایشترط الانزال فی المحلین کذا فی الھدایۃ وعلی المرأۃ مثل ما علی الرجل ان کانت مطاوعۃ الخ۔ (ہندیۃ ۱/۲۰۵)

(۲) نفلی روزے میں بیوی سے جماع کرنے کی صورت میں صرف قضا لازم آتی ہے کفارہ لازم نہیں ہوتا۔

ولاکفارۃ بالانزال فیما دون الفرج و بافساد صوم غیر رمضان۔ (النھر الفائق ۲/۲۲)"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :251