ڈاکٹر کا بغرضِ علاج یا شوہر کا بیوی کے اندامِ نہانی میں انگلی داخل کرنے سے بیوی کے روزے کا حکم

سوال کا متن:

(۱) گائناکالوجسٹ معائنہ کے لیے اپنا ہاتھ روزہ دار عورت کی اندام نہانی کے اندر ڈال دے تو عورت کے روزہ کا کیا حکم ہے؟(۲) اگر خاوند اور بیوی دونوں روزہ سے ہوں اور خاوند اپنی انگلی بیوی کی اندام نہانی میں داخل کر دے تو اب میاں بیوی کے روزہ کے متعلق کیا حکم ہے؟

جواب کا متن:

(۱) روزے کی حالت میں اس قسم کا معائنہ نہ کروائیں اس لیے کہ اگر لیڈی ڈاکٹر کی انگلیاں بالکل خشک نہ ہوئیں ان پر کوئی دوائی یا پانی وغیرہ لگا ہو تو عورت کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر خشک انگلی داخل کی لیکن باہر نکال کر بغیر اچھی طرح خشک کیے دوبارہ داخل کر دی تب بھی عورت کا روزہ ٹوٹ جائے گا۔

(۲) اس کا جواب بھی اوپر والے سوال کے جواب کے ضمن میں آچکا ہے یعنی اگر انگلیاں بالکل خشک ہوں تو ایک مرتبہ داخل کرنے سے عورت کا روزہ نہیں ٹوٹے گا اگر نکال کر دوبارہ گیلی داخل کر دیں تو عورت کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر انزال ہو گیا تو خاوند کا روزہ بھی ٹوٹ جائے گا۔

ولوا دخل اصبعہ فی استہ اوالمرأۃ فی فرجھا لایفسد وھوالمختار الا اذا کانت مبتلۃ بالماء اوالدھن ف یفسد لوصول الماء اولدھن ھکذا فی الظھیریۃ۔ (ہندیۃ ۱/۲۰۴)

واضح رہے کہ صورت مسئولہ میں روزہ ٹوٹنے کی صورت میں اس روزے کی قضا کرنا ہوگی کفارہ لازم نہ آئے گا۔"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :261