حدود حرم سے بغیر احرام باندھے گذرنا

سوال کا متن:

تقریباً پانچ سال قبل جب ایک سرکاری دورہ پر سعودیہ جانا ہوا تو خوش قسمتی سے میں نے عمرہ کر لیا چونکہ میں سرکاری دورہ پر تھا اس لیے میرے پاس وقت بہت کم تھا۔ میں نے جمعرات کو عمرہ کیا اور ساری رات سفر کے بعد نماز فجر مسجد نبوی میں ادا کی اور واپس مکہ آگیا اور نماز جمعہ مسجد حرام میں ادا کی اور فوراً جدہ آگیا چونکہ مجھے یہاں سے واپسی پرواز کو پہنچنا تھا آج پانچ سال بعد میرا ایک دوست کہتا ہے کہ جب کہ دوبارہ مکہ لوٹ کر آئے تھے تو آپ کو دوبارہ عمرہ کرنا چاہیے تھا اور اس کا کفارہ یہ ہے کہ اب میں عمرہ یا حج کروں؟ مہربانی فرما کر رہنمائی فرمائیں۰

جواب کا متن:

آپ جب مدینہ منورہ سے واپس مکہ آرہے تھے تو آپ کو میقات سے عمرہ وغیرہ کا احرام باندھ کر حرم میں داخل ہونا چاہیے تھا لیکن جب آپ نے ایسا نہیں کیا تو آپ پر ایک دم (قربانی) واجب ہو گی جس کو حدودِ حرم میں ذبح کیا جائے گا آپ کسی حج پر جانے والے یا عمرہ پر جانے والے شخص کے ذریعے یہ دم وہاں ذبح کروا سکتے ہیں۔

الالمجاورۃ المیقات غیر محرم فعلیۃ دم وحدٌ (شامی ص ۲۴۳، ج ۱)"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :273