عیسائی لڑکی سے نکاح کا شرعی حکم

سوال کا متن:

ایک مسلمان نوجوان عاقل و بالغ ایک عیسائی عاقل و بالغ لڑکی سے عشق کرنے لگا گناہ عظیم کے خوف کی وجہ سے دونوں نے دو بالغ گواہوں کی موجودگی میں (اپنے تئیں) نکاح کر لیا ۔ اس نکاح کا حکم ان دو گواہوں کے علاوہ کسی اور کو نہیں لڑکے نے تین دفعہ لڑکی کو اپنے نکاح میں لینے کی تجویز دی اور دونوں نے ایک دوسرے کو قبول کر لیا کیا یہ نکاح شرعاً جائز ہے؟

جواب کا متن:

اگر مذکورہ لڑکی واقعتا عیسائی ہے کہ خدا کے وجود کو مانتی ہے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ کا نبی مانتی ہے اور انجیل کو خدا کی کتاب مانتی ہے تو اس صورت میں اگر دو عاقل بالغ گواہوں کی موجودگی میں نکاح ہوا ہے توشرعاً یہ نکاح درست ہے۔"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :282