بذریعہ ٹیلی فون نکاح کرنے کا حکم

سوال کا متن:

کیا ٹیلیفون پر نکاح جائز ہے یا نہیں؟ اگر ٹھیک ہے تو کتابوں کے حوالہ جات دیجیے۔

جواب کا متن:

نکاح کے انعقاد کی شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ ایجاب و قبول ایک ہی مجلس میں ہوں اور چونکہ ٹیلی فون پر نکاح کی صورت میں یہ شرط نہیں پائی جاتی اس وجہ سے ٹیلی فون پر کیا ہوا نکاح شرعاً منعقد نہیں ہوتا۔

(ومنھا ان یکون الایجاب والقبول فی مجلس واحد حتی لواختلف المجلس بان کان حاضرین فاوجب احدھما فقام الاخر عن المجلس قبل القبول او اشتغل بعمل یوجب اختلاف المجلس لاینعقد وکذا اذاکان احدھما غائبا لم ینعقد۔ (ہندیۃ ۱/۲۶۹)

البتہ یہ صورت ممکن ہے کہ لڑکا یا لڑکی ٹیلی فون پر کسی شخص کو وکیل بالنکاح بنا دیں اور وہ وکیل اپنے مؤکل کی طرف سے مجلس نکاح میں ایجاب یا قبول کر لے تو نکاح منعقد ہو جائے گا۔"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :292