مسلمان خاتون کا اہل کتاب سے نکاح جائز نہیں

سوال کا متن:

(۱) کیا ایک مسلمان عورت اہل کتاب یہودی مرد سے شادی کر سکتی ہے؟ جس طرح کہ مسلمان مرد یہودی لڑکی سے شادی کر سکتا ہے؟ اس کا باقاعدہ حوالہ دیں۔(۲)۱۰ سال قبل میری بہن نے یہودی سے شادی کر لی میں نے اس سے قطع تعلقی اختیار کر لی میرے رشتہ دار اور والدین مجھے مطعون کرتے ہیں کیا ان کے طعنوں کی وجہ سے میں اپنی بہن یا بہنوں سے قطع تعلقی ختم کر دوں کیا یہ میرے لیے جائز ہوگا؟

جواب کا متن:

(۱) مسلمان عورت کا نکاح یہودی مرد کے ساتھ شرعاً جائز نہیں ہے یہ نکاح شرعاً منعقد ہی نہیں ہوتا۔

ولا یجوز تزوج المسلمۃ من مشرک ولا کتابی کذا فی السراج الوھاج۔

(الفتاویٰ الہندیۃ ۱/۲۸۲)

(۲) صورت مسئولہ میں آپ کا اپنی بہن سے قطع تعلقی اختیار کرنا شرعاً درست ہے اور اس پر آپ کے والدین یا دیگر رشتہ داروں کا آپ کو طعنہ دینا شرعاً جائز نہیں ہے یہ تفصیل اس وقت ہے جبکہ اس کے خاوند نے اسلام قبول کرکے دوبارہ نکاح نہ پڑھوایا ہو۔"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :301