ذخیرہ اندوزی کے جواز کی شرط

سوال کا متن:

ایک دکاندار کوئی جنس یا چیز خرید کر ذخیرہ کر لیتا ہے اس خیال سے کہ جب یہ مہنگی ہوگی تب بیچوں گا ان دنوں کوئی قحط وغیرہ نہیں اور وہ جنس مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب ہے کیا اس کا اس طرح سے ذخیرہ اندوزی کرنا ٹھیک ہے؟

جواب کا متن:

صورت مسئولہ میں اگر واقعتا ذخیرہ اندوزی سے اس شے کی مارکیٹ میں قلت نہیں ہوتی تو ایسی ذخیرہ اندوزی شرعاً جائز ہے۔

وکرہ احتکا قوت البشر والبھائم فی بلد یفر باھلہ لحدیث ’’الجالب مرذوق والمحتکر ملعون‘‘۔ (شامیہ ص ۳۹۸، ج ۶)"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :371