بوقت ذبح اللہ کا نام نہ لینے کی صورت میں ذبیحہ کا حکم

سوال کا متن:

اگر کسی مسلمان نے کوئی جانور ذبح کیا اور اللہ کا نام نہیں لیا تو کیا اس کو کھانا جائز ہوگا؟ آجکل ہوٹلوں والے مرغی ذبح کرتے ہوئے کچھ بھی نہیں پڑھتے نیز ذبح کرنے کا صحیح طریقہ بھی بتا دیں؟

جواب کا متن:

اگر جان بوجھ کر ذبح کرتے وقت اللہ کا نام نہیں لیا حالانکہ اس بات کا علم بھی تھا کہ ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا شرط ہے تو پھر جانور حلال نہیں ہوا اور اس کا کھانا حرام ہے اور اگر بھولے سے ذبح کرتے وقت اللہ کا نام نہ لیا تو پھر جانور حرام نہ ہوگا۔

لاتحل ذبیحۃ من تعمد ترک التسمیۃ مسلما اوکتابیا لنص القرآن۔

(شامی ۶/۲۹۹)

فان ترکھانا سیا حل۔ (الدرالمختار مع الشامی ۶/۲۲۹)

لوترک التسمیۃ ذاکر الھا غیر عالم بشر طیتھا فھوفی معنی الناسی۔

(شامی ۶/۲۹۸)

ذبح کا طریقہ یہ ہے کہ جانور کو قبلہ رُخ لٹائیں اور تیز چھری سے اللہ کا نام لیتے ہوئے اس کو ذبح کر دیں۔ تین رگوں کا کٹنا ضروری ہے اگر چاروں کٹ جائیں تو زیادہ بہتر ہے۔ چھری پھیرنے کے لیے کوئی خاص پن پوائنٹ نہیں ہے حلق پر کہیں بھی پھیری جا سکتی ہے۔ میعار رگیں کٹنا ہے۔"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :493