تقسیم ترکہ

سوال کا متن:

معلوم طلب یہ ہے کہ میری نانی اماں کے ترکے میں سے کس طرح ہر ایک کو اس کا شرعی حصہ ملے گا میری نانی اماں کا انتقال 4 مارچ 1997 ء کو ہوا تھا ان کے تین بچے ہیں دو بیٹے اور ایک بیٹی میرے نانا ابو حیات ہیں آپ سے رہنمائی حاصل کرنی تھی کہ ہر ایک کو نانی اماں کے ترکے میں سے کتنا حصہ ملے گا؟

جواب کا متن:

بشرط صحت سوال مرحومہ کے مال کے کل 20 حصص کیے جائیں گے ان میں 5 حصص مرحومہ کے خاوند کو اور 12 حصص دونوں بیٹوں میں اور 3 حصص ایک بیٹی میں تقسیم کر دئیے جائیں گے۔"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :503