نمازاستخارہ کا طریقہ اور خواب کی حقیقت

سوال کا متن:

نمازاستخارہ کا طریقہ اور خواب کی حقیقت

جواب کا متن:

دوکاموں کے درمیان تردد کی صورت میں سنت طریقہ کے مطابق استخارہ کریں اس کے بعد دل جس کام کی طرف مطمئن ہو اسی میں بہتری ہو گی استخارہ میں خواب کا نظر آنا ضروری نہیں اورنہ ہی خواب پر اس کا مدار ہے بلکہ مدار دل کے اطمینان پر ہے نیز خواب میں شیطان کی مداخلت بھی ہو سکتی ہے۔

لما روی ابن سنی ’’یا انس اذا اھممت بامر فاستخر ربک فیہ سبع مرات ثم انظر الی الذی سبق الی قلبک فان الخیر فیہ‘‘ (شامی ص۲/۲۷)

استخارہ کا سنت طریقہ یہ ہے کہ دو رکعت نماز نفل پڑھیں اور اس کے بعد استخارہ کی دعا پڑھیں اور دعامیں ھذا الامر پڑھتے وقت اپنی حاجت کو ذہن میں لائے ۔ دعا ئے استخارہ یہ ہے۔

اَللّٰہُمَّ ِانِّیْ اَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ وَاَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَاَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمِ فَاِنَّکَ تَقْدِرُ وَلَااَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا اَعْلَمُ وَاَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ اَللّٰہُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ (ہٰذَا الْاَمْرَ) خَیْرٌ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃِ اَمْرِیْ فَاقْدِرْہُ لِیْ وَیَسِّرْہُ ِلیْ ثُمَّ بَارِکْ لِیْ فِیْہِ وَاِنْ کَنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ( ہٰذَا الْاَمْرَ) شَرٌّ لِیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃِ اَمْرِیْ فَاَصْرِفْہُ عَنِّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ وَاقْدِرْ لِیَ الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ثُمَّ اَرْضِنِیْ بِہٖ ۔
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :563