دل میں قرأت کرنے کا حکم

سوال کا متن:

کیا ہونٹ حلق اور گلا ہلائے بغیر خاموشی سے دل میں نماز ادا کی جا سکتی ہے؟

جواب کا متن:

نماز کے صحیح ہونے کے لیے قرا ء ت کا ایسے انداز میں کرنا ضروری ہے کہ حروف کی ادائیگی صحیح طرح ہو جائے، اس سے کم درجہ کی قرا ء ت یعنی صرف دل میں قرا ء ت کر لینے کی صورت میں نماز نہیں ہوگی۔ لہٰذا سوال میں ذکر کردہ طریقے کے مطابق نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے اور ایسا کرنے کی صورت میں نماز بھی نہیں ہوگی۔

لما فی ’’الشامیہ‘‘:

وادنی الجھر اسماع غیرہ الخ اعلم انھم اختلفوا فی حد وجود القراء ۃ علی ثلاثۃ اقوال فشرط الھندوانی۔ خروج صوت یصل الی اذنہ۔ ولم یشترط الکرخی۔ واکتفیا بتصحیح الحروف۔ وذکر ان کلامن قول الھندوانی والکرخی مصححان۔ (۱/۵۳۴)
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :577