مہر کی مقدار کتنی ہو

سوال کا متن:

مہر کی کم سے کم مقدار کتنی ہے۔ جو لوگ زیاد ہ مہر رکھتے ہیں اور ادائیگی کے بغیر بیوی سے تعلقات قائم کرتے ہیں ان کا کیا حکم ہے؟ زیور کی کیا حیثیت ہے؟

جواب کا متن:

۱۔شرعی اعتبار سے مہر کی کم از کم مقدار دس درہم (تقریباً ۲.۳۴ گرام چاندی یا اس کی قیمت) ہے اس سے کم مہر مقرر کرنا جائز نہیں۔

اقل المھر عشرۃ دراھم مضروبۃ او غیر مضروبۃ۔ (عالمگیریۃ ۱؍۳۰۲، شامیۃ ۴؍۲۲۰)

۲۔ مہر کی زیادہ سے زیادہ کوئی حد مقرر نہیں، ہر انسان اپنی حیثیت و استطاعت اور عورت کے مہر مثل کو مدنظر رکھتے ہوئے مہر مقرر کرسکتا ہے، تاہم مہر ادا کرنے کے لئے مقرر کیا جاتا ہے، لہٰذا اس کی مقدار میں اس قدر مُبالغہ کرنا مناسب نہیں جس کی ادائیگی ناممکن یا انتہائی مُشکل ہو، اگر مہر معجل کی ادائیگی کے بغیر عورت ازدواجی تعلق قائم کرنے پر راضی ہے تو اس صورت میں ازدواجی تعلق قائم کرنے میںکوئی حرج نہیں۔

فی الدر: ویجب الاکثر منھا ان سمی الاکثر الخ فی الشامیۃ: ای بالغا ما بلغ (۴؍۲۲۲) (ولھا منعہ من الوطی) ودواعیہ (لأخذ مابین تعجیلہ) درمختار ۳؍۱۴۳

شرعی اعتبار سے زیور وغیرہ نکاح کے لئے ضروری نہیں، لہٰذا زیور کی کسی خاص مقدار کے مُطالبہ پر نکاح کو مؤخر کرنا درست نہیں۔
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :580