قرض لی گئی چیز کا مثل واپس کرنا ضروری ہوتا ہے

سوال کا متن:

ایک شخص نے مجھ سے ادھار چار لاکھ روپے لئے جو میں نے اسے پونڈ بدل کر پاکستانی کرنسی میں دئیے اور اس سے یہ طے ہوا کہ آپ جب بھی مجھ کو یہ روپے واپس کریں گے وہ پونڈ کی شکل میں کریں گے۔ جو 2941پونڈ بنتے ہیں۔ اب چونکہ پونڈ کاریٹ بڑھ گیا ہے اور وہ روپے چار لاکھ سے بڑھ کر تقریباً 407000روپے بنتے ہیں کیا میں اس سے یہ روپے لے کر رکھ سکتا ہوں یا پھر میرے لئے اُن پیسوں کے پونڈ لینا ضروری ہیں اور اگرمیں اُن روپے کے پونڈ لوں گا تو بھی تقریباً اِتنے ہی پیسوں کے آئیں گے۔

جواب کا متن:

جو چیز قرض میں لی جائے اس کی مثل واپس کرنا ضروری ہوتا ہے۔ صورت مسئولہ میں چونکہ پونڈز کو پاکستانی روپوں میں تبدیل کرکے قرض لیا تھا۔ اس لئے اتنے پاکستانی روپے یا اتنی قیمت کے پونڈ واپس کرنا ضروری ہیں۔ جس قدر مقروض نے لیے ہیں اس سے زیادہ کسی طرح نہیں وصول کر سکتے۔

لما فی ’’المبسوط‘‘: (۱۶؍۳۷۵) المستقرض مضمون بالمثل۔
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :548