سعودی عرب جانے پر گرفتاری کا خدشہ ہو تو کیا پھر بھی حج فرض ہوگا؟

سوال کا متن:

زید ایک سعودی کا ملازم تھا اور وہاں سے فرار ہو کر واپس آگیا اب وہاں جانے میں اپنی جان اور گرفتاری کا خطرہ ہے اس صورت میں حج فرض ہے کہ نہیں اور کیا ادائیگی نہ کرنے پر اس حدیث کا مصداق تو نہیں ہوگا کہ یہودی ہو کے مرو یا نصرانی ہو کر۔

جواب کا متن:

مذکورہ شخص پر اگر حج کی دیگر شرائط پائے جانے کی وجہ سے حج فرض ہے تو اس پر لازم ہے کہ شریعت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے حفاظت کی کوئی مناسب تدبیر اختیار کرکے حج کرے البتہ اگر وہ حج کرنے کے لیے مناسب تدابیر اختیار کرنے کے باوجود کامیاب نہیں ہو پاتا تو اس صورت میں حدیث میں مذکور وعید کا مستحق نہیں ٹھہرے گا۔

مع امن الطریق بغلبۃ السلامۃ ولو بالرشوۃ........ وھل ما یوخذ من المکس والخفارۃ عذر قولان والمعتمد لا وفی الشامیہ وعلیہ الفتویٰ۔ (شامی ص ۶۴۴، ج ۲)
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :722