علم الاعداد کا حکم

سوال کا متن:

کیا علم الاعداد درست ہے اور اس کا استعمال جائز ہے؟

جواب کا متن:

ابجد کے اعتبار سے اعداد کا شمار اور اعتبار کرنا بعض چیزوں میں جائز ہے مگر اس سے کوئی ایسا کام لینا جیسا کہ نجوم کے علم میں لیا جاتا ہے اور اس سے غیب کی باتوں کا دعویٰ کیا جاتا ہے جائز نہیں۔ نیز اس سے مستقبل کے احوال کی خبر دینا قسمت کے فیصلے کرنا اور ان اعداد کو ستاروں اور برجوں کے ساتھ ملا کر کسی چیز کے صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ کرنا درست نہیں۔ (کفایت المفتی ص۹/۳۲۲)
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :739