بیمہ پالیسی کے تحت جمع کی گئی رقم پر زکوٰۃ کا حکم

سوال کا متن:

میں نے ۲۰سال کی پالیسی پر بیمہ زندگی کرایا ہوا ہے۔ ۱۱۵۰۰ روپے سالانہ ادائیگی کرتا ہوں کل ملا کر یہ ۲ لاکھ تین ہزار روپیہ بنتے ہیں۔ جبکہ کمپنی نے اپنی پالیسی کے مطابق مجھے ۱۰ لاکھ ادا کرنے ہیں۔ میں نے کمپنی سے اس پالیسی کو بند یا ختم کرنے کی بھی بات کی ہے انہوں نے کہا کہ دو سال اور پریمیم ادا کردو تو آپ کو فائدہ ہوگا اس کے بعد ختم کرادینا۔ مہربانی فرما کر رہنمائی فرمائیں کہ جو رقم مجھے ملے گی اس پر زکوٰۃ کیسے ادا ہوگی۔

جواب کا متن:

مروجہ بیمہ پالیسی ناجائز ہے۔ جتنی رقم کمپنی کو پریمئیم کی شکل میں ادا کی جاچکی ہے کمپنی کی طرف سے رقم ملنے کی صورت میں صرف اتنی مقداراستعمال کرنا جائز ہے۔ اس سے زائد رقم کو ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کرنا ضروری ہے۔

بیمہ پالیسی کے تحت جو رقم جمع کروائی جاتی ہے نصاب پورا ہونے کی صورت میں اس پر زکوٰۃ واجب ہے۔ زکوٰۃ کی ادائیگی سال مکمل ہونے پر بھی کرسکتے ہیں اور جب کمپنی سے رقم ملتی ہے تو اس وقت بھی گزشتہ تمام سالوں کا حساب کرکے زکوٰۃ ادا کرسکتے ہیں۔

لما فی ’’الفقہ الاسلامی وادلتہ‘‘:

ان التأمین من عقود الغرر اذ لایعرف وقت العقد مقدار ما یعطی کل من العاقدین أو یاخذ فقد یدفع المستأمن قسطا واحدا من الاقساط ثم یقع الحادث وقد یدفع جمیع الاقساط ولا یقع الحادث۔ (۵؍۱۵۷)
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :817