مزنیہ کی پھوپھی یا پھوپھی کی بیٹی سے نکاح کرنا

سوال کا متن:

کیا زانی کا نکاح مزنیہ کے پھُوپھی سے ہو سکتا ہے (۲) اور کیا زانی کا نکاح مزنیہ کی پھُوپھی کی بیٹی سے ہو سکتا ہے ۔پھُوپھی اور اُس کی بیٹی اُصول و فروع میں داخل ہیں یا نہیں؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ زنا کی وجہ سے جو حرمتِ مصاہرت آتی ہے، اس کی وجہ سے زانی پر مزنیہ کے صرف اصول و فروع اور اسی طرح مزنیہ پر زانی کے اصول و فروع حرام ہوتے ہیں،اورفریقین کے بھائی بہن یا ان کے والدین کے بھائی بہن اصول فروع میں داخل نہیں، لہٰذا زانی کا نکاح مزنیہ کی پھوپھی سے اور پھوپھی کی بیٹی سے جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: وحرم أيضا بالصهرية أصل مزنيته) قال في البحر: أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبا ورضاعا كما في الوطء الحلال ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها. اهـ."

(حاشية ابن عابدين = رد المحتار،كتاب النكاح، فصل في المحرمات،فروع طلق امرأته تطليقتين ولها منه لبن،3/ 32، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144311101688
تاریخ اجراء :25-06-2022