اکلوتی بیٹی کا میراث میں حصہ

سوال کا متن:

اکیلی بیٹی کو وراثت میں کتنا حصہ ملے گا؟

جواب کا متن:

اگر مرحوم کی اولاد میں صرف ایک بیٹی ہے،بیٹا وغیرہ کوئی نہیں تو مرحوم کے ترکہ کا آدھا حصہ اس کی اکلوتی بیٹی کو ملے گا،باقی تر کہ کی مکمل تقسیم  معلوم کرنےکے لیے مرحوم کے تمام ورثاء تفصیل کے ساتھ تحریر کرکے سوال دوبارہ ارسال کریں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وأما النساء فالأولى البنت ولها النصف إذا انفردت وللبنتين فصاعدا الثلثان، كذا في الاختيار شرح المختار وإذا اختلط البنون والبنات عصب البنون البنات فيكون للابن مثل حظ الأنثيين، كذا في التبيين."

(کتاب الفرائض،ج6،ص448،ط؛دار الفکر)

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144402101779
تاریخ اجراء :24-09-2022