کیا خاتون کےلیے اپنے گھر میں ننگے سر درود شریف اور دیگر اذکار پڑھنا جائز ہے؟

سوال کا متن:

کیا خاتون کےلیے اپنے گھر میں ننگے سر درود شریف اور دیگر اذکار پڑھنا جائز ہے؟

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں اگر گھر کے اندر کوئی غیر محرم مرد نہیں ہے توخاتون کے لیے ننگے سردرود شریف اور دیگر اذکار پڑھناجائز ہے، البتہ  ادب کا تقاضہ  یہ ہے کہ سر ڈھانپ لیاجائے۔

فتاوٰی شامی میں ہے:

"(ومن محرمه) هي من لا يحل له نكاحها أبدا بنسب أو سبب ولو بزنا (إلى الرأس والوجه والصدر والساق والعضد إن أمن شهوته) وشهوتها أيضا ذكره في الهداية فمن قصره على الأول فقد قصر ابن كمال (وإلا لا، لا إلى الظهر والبطن)."

(كتاب الحظر والإباحة،  فصل في النظر والمس، 367/6، ط: سعید)

امدادالفتاوٰی میں ہے:

"سوال: بلاٹوپی ننگے سر قرآن مجید کی تلاوت کرنا مکروہِ  تنزیہی ہے یانہیں؟

جواب: نہیں۔"

(کتاب الحظر والاباحۃ، نماز، قبلہ ودیگر قابلِ تعظیم اشیاء کے احکام، 38/4، ط: مکتبہ دارالعلوم کراچی) 

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144402101660
تاریخ اجراء :22-09-2022