زکوۃ میں ملنے والی رقم سے حج یا عمرہ کرنے کا حکم

سوال :

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل یل مسئلے کے بارے میں:

ایک خاتون زکوۃ کی مستحق ہے، زکوۃ دینے والا شخص زکوۃ کی رقم اس خاتون کے حوالے کرتاہے، تو کیا وہ خاتون اس رقم سے عمرہ یا حج ادا کر سکتی ہے رہنمائی فرمائیں۔

جواب:

صورتِ مسئولہ میں جب مذکورہ خاتون مستحقِّ  زکوۃ (یعنی مسلمان، غیرسید، غریب جو صاحبِ نصاب نہیں ہے) ہے تو اس کو زکوۃ دینا جائز ہے، اور زکوۃ کی رقم ملنے کے بعد وہ اپنے کسی بھی پسندیدہ مصرف مثلاً حج یا عمرے میں خرچ کرسکتی ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"أما تفسیرها فھي تملیك المال من فقیر مسلم غیر هاشمي ولامولاہ بشرط قطع المنفعة عن المملك من کل وجه لله تعالی هذا في الشرع."

(کتاب الزکوۃ، الباب الاول فی تفسیرالزکوۃ،ج:1 ص:170،ط:مکتبه حقانیه)

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144506102743
تاریخ اجراء :11-01-2024