سوال
ایک ساتھی ہے، پہلے کاروبار خراب تھا یعنی حرام بھی کماتا تھا اور حلال بھی۔لیکن اب حرام نہیں کماتا اور نماز کی پابندی شروع کر دی اور ذکر اذکار بھی کرتا ہے، لیکن کاروبار میں نقصان ہوتا جارہا ہے۔اب وہ پریشان ہے کہ کیا کروں؟ آپ راہ نمائی فرمائیں!
جواب
واضح رہے کہ رزق کی تنگی و فراخی اللہ رب العزت کی طرف سے ہوتی ہے، صورتِ مسئولہ میں حرام کمائی سے توبہ کرنے کے بعد کاروبار میں جو تنگی پیدا ہوئی ہے اس میں بھی اللہ کی کوئی مصلحت ہوسکتی ہے، (مثلاً: آزمائش کے ذریعے اپنے بندے کا کھرا ہونا ظاہر کرنا) لہٰذا دل برداشتہ ہونے ہونے کے بجائے اللہ پر مکمل بھروسہ رکھتے ہوئے ثابت قدمی کے ساتھ حلال کمائی پر شکر ادا کرتے رہیں، اور شیطان کو خوشی کا موقع ہرگز فراہم نہ کریں، اس لیے کہ شکر کے نتیجہ میں اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ اضافہ کردیتا ہے، ارشاد ہے، "لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيْدَنَّـكُمْ " اور تقوی اختیار کرتے رہیں، کیوں کہ متقی کے لیے اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ اسے ایسی جگہ سے رزق عطا کرتا ہے کہ جہاں اس کا وہم و گمان تک نہیں ہوتا ہے، ارشاد ہے: "وَمَنْ يَّـتَّـقِ اللهَ يَجْعَلْ لَّه مَخْرَجاً وَّ يَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَايَحْتَسِبْ" اور اپنی آمدن میں سے حسبِ استطاعت صدقہ کرتے رہیں اور ہر نماز کےسات مرتبہ بعد درج ذیل دعا کا اہتمام جاری رکھیں، اور فجر کی نماز کے بعد سونے سے اجتناب کریں۔
"اَللّٰهُمَّ اكْفِني بِحَلالِكَ عَنْ حَرَامِكَ، وَأَغْنِنيْ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ". فقط واللہ اعلم