کیا درود تاج کے الفاظ شرکیہ ہیں؟

سوال کا متن:

درودِ تاج میں کون سے شرکیہ الفاظ ہیں؟کچھ شرم کریں، بغضِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رکھ کر تم کون سا اسلام پھیلا رہے ہو؟

جواب کا متن:

محدث العصر  حضرت علامہ محمد یوسف بنوری نوراللہ مرقدہ  اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:

" درودِ تاج ان درودوں میں سے نہیں ہے جو حضرت رسالت پناہ صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے منقول ہیں، اور ظاہر ہے کہ جو کلمات درود کے ماثورہ ہوں ان میں برکت بھی زیادہ اور ثواب بھی زیادہ ہے، نیز اس درود کی جو سند منقول ہے وہ بھی غیر مستند ہے۔ بہرحال اگر کسی کا ذوق وشوق اس کے پڑھنے کا ہے تو پڑھ سکتاہے، لیکن وہ جو در اصل اللہ تعالیٰ کی صفات وافعال ہیں ان کا حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال مجازاً درست ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وسیلہ وواسطہ سمجھ کر تو گنجائش نکل سکتی ہے، اگر حقیقتاً ان کے معانی مراد نہ ہوں، بلکہ مجازاً مراد ہوں تو شرک نہ ہوگا، پھر بھی خلافِ اولیٰ وخلافِ احتیاط ضرور ہوگا"۔ انتہی

'دافع البلاء والوباء والقحط والمرض' یہ اللہ رب العزت کی صفات ہیں، جنہیں درودِ تاج میں رسول االلہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ثابت کیا گیا ہے ، گو اِن میں مجاز کی تاویل کی جاسکتی ہے، لیکن  بہتر ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت شدہ صیغوں والے درود شریف پڑھے جائیں، ان میں اجر بھی زیادہ ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حقیقی محبت  اور اتباعِ سنت بھی کامل ہے، درودِ پاک کے لیے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بہتر  کوئی اور شخص الفاظ اور صیغوں کا انتخاب نہیں کرسکتا۔  فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143908200078
تاریخ اجراء :02-05-2018