میوزک پر مشتمل حمد یا نعت سننے کا حکم

سوال کا متن:

آج کل اکثر حمد اور نعتیہ کلام میں میوزیکل افیکٹس یا ایکو کا استعمال کیا جاتا ہے یا اس سے بھی بڑھ کے آلات موسیقی کا استعمال کیا جاتا ہے، ان کو بنانے اور سننے کے بارے میں کیا حکم ہے?

جواب کا متن:

میوزک یا اس کے آلات بنانا، اس کا استعمال کرنا اور اس کا سننا نا جائز اور حرام ہے، خواہ وہ میوزک گانوں کے ساتھ ہو یا حمد و نعتیہ کلمات کے ساتھ، لہذا اگر کوئی نعت یا نظم ایسی ہو کہ اس کے پیچھے میوزک بج رہا ہو تو اس کو بنانا بھی نا جائز ہے اور اس کا سننا بھی ناجائزہے، باقی جہاں تک  ایکو کا تعلق ہے تو  ایکو چوں کہ میوزک میں داخل نہیں؛ اس لیے جس نظم میں صرف ایکو کا استعمال کیا گیا ہو اس کے سننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143908201016
تاریخ اجراء :16-05-2018