بالوں کی پیوندکاری اور مصنوعی بالوں کا حکم

سوال کا متن:

 کیا بال عطیہ کرنا کسی کو جائز ہے؟ چاہے اپنے  یعنی زندہ انسان کے بال ہوں یا کسی مردہ کے بال؟  اسی طرح  نقلی بال لگوانا یا کسی انسان کے بال اپنے سر یا جسم پر لگوانا کیسا ہے ؟

جواب کا متن:

انسانی اعضاء نہ مال ہیں اور نہ ہی انسان اپنے اعضاء کا مالک ہے،اس لیے اپنے اعضاء میں سے کوئی عضو (چاہے بال ہوں یاکوئی اور عضو)نہ کسی کوہبہ کرسکتاہے،نہ عطیہ کرنے کی وصیت کرسکتاہے۔یہی حکم مردے کابھی ہے،یعنی کسی مردہ انسان کے اعضاء میں سے بھی کوئی عضو کسی دوسرے کولگاناجائزنہیں۔

مصنوعی بال اگر کسی دوسرے انسان یا خنزیر کے نہ ہوں تولگاناجائز ہے(بشرطیکہ ان مصنوعی بالوں سے کسی موقع پر دھوکا یا خلافِ حقیقت صورت کا اظہار مقصود نہ ہو) اوراگر ہٹانے سے ہٹتےہوں تو ان پر مسح نہیں ہوگا،یعنی وضو اور غسل کے وقت ہٹاناضروری ہوگا۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143806200004
تاریخ اجراء :03-03-2017