قرآن مجید کی قسم کھا کر توڑدینے کا کفارہ

سوال کا متن:

اگر آپ کسی وجہ سے قرآنِ پاک کی قسم لے لیتے ہیں کہ آپ یہ کام نہیں کریں گے, اور اس کے بعد آپ سے وہ کام ہو جاتا ہے تو اس کا حل کیا ہو گا ؟

جواب کا متن:

مستقبل میں کسی کام کے نہ کرنے پر اگر قرآن کی قسم اٹھائی اور اس کے بعد وہ کام کرلیا تو قسم کا کفارہ دینا لازم ہوگا۔  قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو صبح و شام کھانا کھلایا جائے،چاہے تو ہر مسکین کو ایک صدقہ فطر کی مقدار (پونے دو سیر گندم یا اس کی قیمت) بھی دے سکتا ہے یا دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا کپڑا دیا جائے، اور اگر ان میں سے کسی چیز کے ذریعہ بھی کفارہ ادا کرنے کی طاقت نہ ہو تو قسم کے کفارہ کی نیت سے لگاتار تین روزہ رکھے۔

 النتف للفتاوی میں ہے:

"قال: وكفارة كل يمين ثلاثة أشياء إلا أن يكون بطلاق أو عتق وهو عتق رقبة أو إطعام عشرة مساكين أو كسوتهم، والمكفر فيها مخير، والكتاب به ناطق، فان عجز عنها فيصوم ثلاثة أيام تباعاً". (النتف في الفتاوى للسغدي (1 / 383) کتاب الایمان والکفارات، ط: مؤسسة الرسالة،بیروت)  فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201136
تاریخ اجراء :17-05-2019