قرآن کی قسم کا کفارہ

سوال کا متن:

قرآن پاک کی قسم لینے اور پھر توڑنے کا کفارہ کیاہو سکتا ہے؟

جواب کا متن:

قرآن کی قسم کھانے سے منع کیاگیاہے، لیکن  اگر کسی نے (قسم کے الفاظ کہتے ہوئے) قرآن پاک کی قسم  کھالی تو منعقد ہوجاتی ہے، اگر کسی جائز یا بہتر کام کی قسم کھائی ہے تو اسے پورا کرنا چاہیے، البتہ اگر قسم ٹوٹ جائے یا نامناسب کام پر قسم کھائی تھی اور اسے توڑدیا تو اس کے توڑنے کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلائے, چاہے تو ہر مسکین کو ایک صدقہ فطر کی مقدار (پونے دو سیر گندم یا اس کی قیمت) بھی دے سکتا ہے، یا  دس مسکینوں کو لباس پہنائے، اور ان دونوں صورتوں کی گنجائش نہ ہو تو تین دن مسلسل روزے رکھے۔ فقط واللہ اعلم 

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143905200004
تاریخ اجراء :18-01-2018