مولانا طارق جمیل کا گلگت میں امام باڑہ جانا

سوال کا متن:

محترم مفتیان کرام،جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ مولانا طارق جمیل صاحب نے گلگت کے تبلیغی اجتماع کے موقع پر دشمنان صحابہ کے امام باڑہ کا دورہ کیا اور ان سے خطاب کیا اور انہیں تبلیغی اجتماع میں شرکت کی دعوت دی۔کیا ان کا یہ فعل مسلمانوں کے مبلغ ہونے کے حیثیت سے جائز ہے جب کہ دشمنان صحابہ تو امت کی ماں حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کی حرمت کا پاس نہیں کرتے،تو کیا مولانا کی تبلیغ سے راہ راست پر آجائیں گے ،شریعت کی اس میں کوئی مثال ملتی ہے کہ اسلام کے غداروں اور زندیق لوگوں کے عبادت کے مرکز میں جا کے اپنی نماز پڑھی جائے اور خطاب کیا جائے، قرآن و سنت سے جواب مرحمت فرمائیں۔جزاک اللہ۔

جواب کا متن:

جامعہ کے ضابطہ کے مطابق کسی مخصوص اور متعّین شخص کے بارے میں سوال کاجواب نہیں دیا جاتا۔
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143408200008
تاریخ اجراء :15-06-2013