بیعت/پیری مریدی کا شرعی حکم

سوال کا متن:

کیا ضروری ہے کہ کوئی پیر کی مریدی میں آجائے یعنی پیر رکھنا ضروری ہے؟

جواب کا متن:

ہر انسان پر اپنے نفس کی اصلاح کرنا واجب ہے اس کے لیے جس طرح اور ذرائع ہیں اسی طرح کسی سے بیعت ہوجانا بھی ایک ذریعہ ہے۔ لہذا اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اس کی اصلاح صرف کسی سے بیعت ہوکر یعنی کسی کی مریدی اختیار کرلینے سے ہوسکتی ہے تو اس کے لیے کسی متبع سنت پیر سے بیعت ہونا ضروری ہے اور اگر وہ سمجھتا ہے کہ کسی سے بیعت ہوئے بغیر بھی کسی اور ذریعہ سے اس کی اصلاح ہوسکتی ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ اس ذریعہ کو اختیار کرے۔ اس لیے مطلقا نہ تو بیعت (پیری مریدی) کو لازم اور ضروری کہا جاسکتا ہے اور نہ بالکلیہ اس کی اہمیت و افادیت کا انکار کیا جاسکتا ہے، ہر شخص کے احوال کے اعتبار سے اس کا حکم مختلف ہوگا۔
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143101200660
تاریخ اجراء :01-01-2010