قادیانی کے تحفہ کا حکم

سوال کا متن:

میرے چچا قادیانی ہیں ان کی جانب سے دیے گئے ہدیوں کا کیا حکم ہے؟ کسی فقیر و مسکین کو دیں یا کسی ایسے شخص کو دے سکتے ہے جو قادیانیوں کی اشیاء استعمال کرتا ہو؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ قادیانی نبی آخر الزماں محمد  مصطفی احمد مجتبی  صلی اللہ علیہ وسلم کی ختمِ نبوت  کے منکر ہونے کی وجہ سے دائر اسلام سے خارج اور مرتد و زندیق ہیں، اس کےباوجود  وہ  دجل و فریب کرتے ہوئے اپنے آپ کو مسلمان قرار دے کر سادہ لوح مسلمانوں کے دین و ایمان پر ڈاکا ڈالتے ہیں، قادیانیوں سے کسی قسم کا میل جول رکھنا تحفہ تحائف کا تبادلہ شرعاً و اخلاقاً جائز نہیں ہے ۔ ان کے دیے ہوئےہدایا کا حکم یہ ہے کہ اگر یہ اسلام لے آئیں تو ان کے ہدایا قابلِ استعمال ہوں گے، اور اگر خدا نخواستہ  اسی حالت پر موت ہوجائے یا مسلمان ملک کے علاوہ کہیں اور چلے جائیں تو  ان کا دیا ہوا ہدیہ باطل ٹھہرے گا۔ لیکن ان سے ہدیہ وصول کرنے میں ان سے تعلق کے قائم ہونے کا ڈر ہے ؛ اس لیے ان سے ہدیہ نہ لیا کریں، اور  اس سے پہلے جو ہدایا وصول کر لیے ہوں  تو  وہ ان کو لوٹادیں؛ تاکہ ان سے معاشرت قائم نہ ہو یا کسی غریب کو دے دیں۔ البتہ ان کے حق میں دعا کرتے رہیں کہ اللہ تعالی ان کو  ہدایت نصیب فرمائیں اور اسلام کی توفیق عطا فرمائیں ۔فقط واللہ اعلم


ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909200748
تاریخ اجراء :12-06-2018