اسلام میں سالگرہ منانے کا حکم

سوال کا متن:

سال گرہ منانا کیسا ہے اور اسلام میں اس کا کیا حکم ہے؟ کیا شریعت سال گرہ منانے کی اجازت دیتی ہے؟

جواب کا متن:

سال گرہ منانے کا شرعاً   کوئی ثبوت نہیں ہے، بلکہ یہ موجودہ زمانہ  میں اغیار کی طرف سے آئی ہوئی ایک رسم ہے، جس میں عموماً طرح طرح کی خرافات شامل ہوتی ہیں، مثلاً: مخصوص لباس پہنا جاتا ہے، موم بتیاں لگاکر کیک  کاٹا  جاتا ہے، موسیقی  اور مرد وزن کی مخلوط محفلیں ہوتی ہیں ، تصویر کشی ہوتی اور پھر ان میں غیر اقوام کی نقالی بھی ہوتی ہے، اور یہ سب امور ناجائز ہیں،  لہذا مروجہ طریقہ پر سالگرہ منانا شرعاً جائز نہیں ہے۔

ہاں اگر اس طرح کوئی خرافات نہ ہوں اور نہ ہی کفار کی مشابہت مقصود ہو ، بلکہ  گھر والے اس مقصد کے لیے اس دن کو یاد رکھیں کہ  رب کے حضور اس بات کا شکرادا ہو کہ اللہ تعالیٰ نے عافیت وصحت اور عبادات کی توفیق کے ساتھ زندگی کا ایک سال مکمل فرمایا ہے اور اس کے لیے اگر  منکرات سے خالی کوئی تقریب رکھ لیں یا گھر میں بچے کی خوشی کے لیے کچھ بنالیں یا  باہر سے لے آئیں تو اس کی گنجائش ہوگی، تاہم احتیاط بہتر ہے۔

مزید تفصیل کے لیے منسلکہ لنک پر موجود فتوی کا ملاحظہ کریں: 

http://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D8%B3%D8%A7%D9%84%DA%AF%D8%B1%DB%81-%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D8%B4%D8%A8%DB%81-%D8%A8%D8%A7%D9%84%DA%A9%D9%81%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%82%DB%8C%D9%82%D8%AA-2/22-08-2017

فقط واللہ اعلم  

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909201174
تاریخ اجراء :02-07-2018