مسجد کا پیسہ مدرسہ میں بطورِ قرض لگانا

سوال کا متن:

مسجد کا پیسہ بطورِ قرض مدرسے میں لگانا کیسا ہے؟

جواب کا متن:

مسجد کا پیسہ مسجد کے خزانچی کے پاس امانت ہوتا ہے، اور امانت میں بلا اجازتِ مالک تصرف کرنا جائز نہیں؛ لہذا  اگر مسجد و مدرسہ کا نظم مستقل طور پر جدا ہو اور تعاون کرنے والے لوگ مسجد اور مدرسے میں سے ہرایک کے فنڈ کو مستقل سمجھ کر جداگانہ تعاون کرتے ہوں تو مسجد کا پیسہ مدرسے میں بطورِ قرض دینا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144010200461
تاریخ اجراء :29-06-2019