مسجد کے لاؤڈ اسپیکر میں دیگر اعلانات کرنے کا حکم

سوال کا متن:

 ایک مسجد کی انتظامیہ نے چندہ کرکے ایک سسٹم خریدا، پھر جہاں اس پر اذان دی جاتی ہے ساتھ ہی اس پر گاؤں کے اعلانات بھی ہوتے ہیں، جیسے کوئی چیز گم ہوگئی، کوئی فوتگی ہوگئی یا کوئی پھیری والا آگیا تو اس کا اعلان ہوتا ہے، اور اس اعلان کے پیسے لیے جاتے ہیں جوکہ مسجد کے فنڈ میں ڈال دیے جاتے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ کیا ایسا کرنا انتظامیہ مسجد کے لیے جائز ہے؟

جواب کا متن:

اگر ساؤنڈ سسٹم مسجد کی موقوفہ آمدنی سے اوراذان ونماز کے لیے لیا گیا ہے تو اس پر اذان ونماز کے علاوہ کسی اور چیز کا اعلان جائز نہیں، اور اگر یہ سسٹم محلہ والوں نے اپنے پیسوں سے خریدا ہے اور اس لیے خریدا ہے کہ اس سے دوسرے اعلانات بھی کرسکیں، مسجد کے لیے کرایہ کی آمدنی حاصل کرتے رہیں گے تو محلہ والوں کی اجازت سے دوسرے اعلانات بھی کرسکتے ہیں۔ مگر ایسی صورت میں مائک اور ہارن اور اعلان کرنے والا شخص سب مسجد کے باہر ہونے چاہییں، مسجد میں یہ سب اعلانات جائز نہیں۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144004201152
تاریخ اجراء :12-02-2019