وتر میں قنوت رہ گئی تو کیا حکم ہے؟

سوال کا متن:

وتر میں امام سے دعائے قنوت رہ جائے اور رکوع میں چلا جائے اور مقتدی کے اللہ اکبر کہنے کے باوجود امام قنوت کے لیے واپس نہ آئے، اور آخر میں سجدہ سہو  کرلے، تو کیا نماز ہوجائے گی؟

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں سجدہ سہو کرنے کی وجہ سے نماز درست ہوگئی، اعادہ کی ضرورت نہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ صورت میں امام کے لیے یہی حکم تھا کہ اگر دعائے قنوت بھول کر رکوع میں چلا جائے تو اسے رکوع چھوڑ کر دوبارہ دعائے قنوت کی طرف نہیں آنا چاہیے، بلکہ آخر میں سجدہ سہو کرلے۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201018
تاریخ اجراء :14-05-2019