رمضان کے روزے کی نیت کب تک کر سکتے ہیں؟

سوال کا متن:

 فرض روزہ میں جیسے رمضان کے مہینے میں نیت روزانہ کرنا ضروری ہے؟ اور کس ٹائم تک کر سکتے ہیں؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ نیت دِل کے ارادے کا نام ہے اور رمضان کے مہینے میں روزے کی نیت کرنا ضروری ہے، دل میں ارادہ کر لینا بھی کافی ہے،  بہرحال اس نیت کے استحضار کے لیے اگر زبان سے بھی نیت کر لیں تو بہتر ہے، نیز فقہاء نے لکھا ہے کہ رمضان کے مہینے میں رات ہی سے نیت کر لینا مستحب ہے اور اگر رات کو نیت نہ کر سکا یا بھول گیا تو نصفِ نہار شرعی سے پہلے پہلے روزے کی نیت کر سکتے ہیں۔نصفِ نہار شرعی سے مراد یہ ہے کہ اگر  صبح صادق کے طلوع اور سورج کے غروب کے وقت کو  دو حصوں میں تقسیم کیا جائے تو اس کے درمیانی نقطے کو نصفِ نہارِ شرعی  کہتے ہیں، اس وقت سے پہلے رمضان کے روزے کی نیت کرنا ضروری ہے۔

فقہاء نے لکھا ہے کہ رمضان المبارک میں روزے کے ارادے سے سحری کرنا بھی نیت کے قائم مقام ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 377):
"(فيصح) أداء (صوم رمضان والنذر المعين والنفل بنية من الليل) فلاتصح قبل الغروب ولا عنده (إلى الضحوة الكبرى لا) بعدها". 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 377):
"(قوله: إلى الضحوة الكبرى) المراد بها نصف النهار الشرعي والنهار الشرعي من استطارة الضوء في أفق المشرق إلى غروب الشمس".
فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008200272
تاریخ اجراء :18-04-2019