رمضان میں اعلانیہ کھانا پینا

سوال کا متن:

رمضان میں سرعام کھانے پینے والے مسلمان کی سزا کیا ہے؟آیا حکومت آخر کس حد تک سزا دے سکتی ہے؟

جواب کا متن:

اگر کوئی شخص رمضان المبارک میں کسی عذر کے بغیر روزہ نہ رکھے اور رمضان کی بے احترامی کرتے ہوئے سرعام کھائے پیے توایسا شخص فاسق اور اسلامی شعائر کی توہین کا مرتکب ہے، ایسے افراد کے متعلق حکم یہ ہے کہ اولاً انہیں دین کے حکم (روزے) کی اہمیت وفضیلت بتائی جائے، روزہ ترک کرنے پر وعیدیں سنائی جائیں، حکمت کے ساتھ وعظ ونصیحت کی جائے، اگر ان کی اصلاح ہوجائے اور وہ توبہ کرلیں تو بہترہے، ورنہ مجرم کے جرم کی نوعیت کو مدنظر رکھ کر مسلمان حاکم اسے سخت سے سخت سزا(قتل تک کی سزا)  دے سکتاہے ؛ تاکہ دوسروں کے لیے عبرت ہو۔البتہ اگر کوئی شخص اپنے آپ کو گناہ گار سمجھتے ہوئے روزہ نہیں رکھتاتوایسا شخص فاسق وفاجر ہے،اسے توبہ تائب ہوناچاہیے۔(فتاوی شامی 2/151)فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909200908
تاریخ اجراء :21-06-2018