شب قدر کی تاریخیں

سوال کا متن:

کیا شبِ قدر پوری دنیا میں ایک ہی رات ہوتی ہے؟اگر ایک ہی رات ہوتی ہے تو پاکستان سعودیہ وغیرہ میں اس رات کا تعین کیسے ہوگا؟

ارشاد نبوی ہے کہ: "شب قدر کو اخیرکی طاق راتوں میں تلاش کرو"۔  اس سے کون سے ملک کی طاق راتیں لی جائیں گی؟اگر الگ الگ ملک کی طاق راتیں لی جائیں تو کیا شب قدر دو ،دو  بار بھی ہوسکتی ہے؟

جواب کا متن:

جوشخص جس ملک میں ہو اسی ملک کے لحاظ سے رمضان المبارک کے اخیر عشرہ کی طاق راتوں کا اعتبار کیا جائے گا۔اور شب قدر بھی اسی حساب سے ہوگی۔چوں کہ دنیا میں مطالع ومغارب مختلف ہیں اس لیے کوئی بعید نہیں کہ اس کی برکات کسی کو کسی وقت ملیں اور کسی کو کسی وقت۔مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ لکھتے ہیں:" اختلاف مطالع کے سبب مختلف ملکوں اور شہروں میں شب قدر مختلف دنوں میں ہو تو اس میں کوئی اشکال نہیں، کیوں کہ ہر جگہ کے اعتبار سے جو رات شب قدر قرار پائے گی اس جگہ اسی رات میں شب قدر کے برکات حاصل ہوں گے۔ واللہ سبحانہ و تعالیٰ اعلم۔"

(معارف القرآن،8/794۔کفایت المفتی 4/245،ط:دارالاشاعت)فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143809200020
تاریخ اجراء :12-06-2017