بوس وکنار سے روزے کا فاسد ہونا

سوال کا متن:

روزہ میں بیوی سے بوس وکناراور ہاتھ لگانے سے منی نکل جائے  تو کیا اس پر کفارہ ہے؟  اور اس دن میں غسل میں غرغرہ  اور ناک میں پانی چڑھائے گا اور باقی دن کیسے گزا رے گا؟

جواب کا متن:

روزے دار کے لیے روزے کی حالت میں بیوی سے بوس وکنار سے پرہیز کرنا چاہیے، تاکہ ہم بستری کی طرف راغب نہ ہو یاانزال نہ ہو۔ ایسی حالت میں بوس وکنار سے روزہ مکروہ ہوجاتاہے۔ اور اگرروزے  کی حالت میں بیوی کے ساتھ بوس وکنار اور چھونے سے منی نکل جائے تو روزہ فاسد ہوجائے گا، استغفار اور قضا ضروری ہے،  کفارہ لازم نہیں ہے۔ چوں کہ روزہ فاسد ہوچکا ہے اس لیے واجب غسل کرتے وقت غرغرہ اور ناک میں پانی چڑھانا لازم ہے ۔البتہ اس کے بعد رمضان کے احترام میں غروبِ آفتاب تک  کھانے پینے سے اجتناب لازم ہے۔فتاویٰ ہندیہ میں ہے :

"وإذا قبل امرأته ، وأنزل فسد صومه من غير كفارة، كذا في المحيط ". (/289) فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201533
تاریخ اجراء :26-05-2019