روزے کی حالت میں سوتے ہوئے مسوڑھوں سے خون آنے کاحکم

سوال کا متن:

ایک معمر خاتون کہ جن کے مسوڑھوں سے خون آتا ہے، اورسونے کی حالت میں حلق میں بھی چلاجاتا ہے، ان کے روزے کا کیا حکم ہے؟ کیسے رکھے؟

جواب کا متن:

مسوڑھوں سے خون آنے کی صورت میں روزہ کا حکم یہ ہے کہ اگر اس کو یہ یقین نہ ہو کہ خون والا لعاب حلق میں گیا ہے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا، لیکن اگر اسے یہ یقین ہو کہ خون والا لعاب (تھوک) حلق میں گیا ہے تو پھر  دیکھا جائے گا اگر خون غالب تھا تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور ایک دن کی قضا  کرنا لازم ہوگی، لیکن اگر لعاب (تھوک) غالب تھا تو اس صورت میں روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ خون غالب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ تھوک کا رنگ سرخی مائل ہو۔ اگر تھوک زردی مائل ہو تو تھوک غالب شمار ہوگا۔

مذکورہ معمر خاتون روزہ رکھ لیا کرے، پھر (مذکورہ تفصیل کی روشنی میں) اگر خون حلق میں جانے کی وجہ سے روزہ ٹوٹ جائے تو بعد میں اس روزے کی قضا کرلے، اگر زندگی میں اس بیماری کی وجہ سے ان روزوں کی قضا  نہیں کرپائے تو یہ وصیت کرجائے کہ میرے مرنے کے بعد میرے ترکہ کے تہائی حصہ میں سے میرے اوپر جتنے روزوں کی قضا لازم ہے ان کا فدیہ دے دیا جائے، ایک روزے کا فدیہ ایک صدقہ فطر کے برابر ہے۔

 (الأشباه والنظائر،ص :۶۰ ،قدیمی کتب خانه):

"الیقین لایزول بالشک".

الفتاوى الهندية (1/ 203):

"الدم إذا خرج من الأسنان ودخل حلقه إن كانت الغلبة للبزاق لايضره، وإن كانت الغلبة للدم يفسد صومه، وإن كانا سواء أفسد أيضاً استحساناً".فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008200706
تاریخ اجراء :04-05-2019