روزے میں بلغم کا کیا حکم ہے؟

سوال کا متن:

روزے میں بلغم کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن:

روزے کی حالت میں بلغم کو اندر سے باہر نکال کر تھوک دینے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا خواہ عمداً ہو۔  ہاں! اگر بلغم پیٹ سے منہ میں آکر رک جائے اور مقدار بھی زیادہ ہو اور اس کو قصداً نگل لیا جائے تو امام ابویوسف رحمہ اللہ کے نزدیک روزہ فاسد ہوجائے گااور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک فاسد نہیں ہوگا ؛  اس لیے احتیاط ضروری ہے، اور اگر بلغم کی مقدار کم ہو تو بالاتفاق روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008200819
تاریخ اجراء :08-05-2019