مسنون اعتکاف میں ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے غسل کرنا

سوال کا متن:

 کیا مسنون اعتکاف میں جو رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کیا جاتا ہے اس میں ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے غسل کر سکتے ہیں،؟ اور اگر کر سکتے ہیں تو کیا اس میں صابون کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟ 

جواب کا متن:

مسنون اعتکاف میں گرمی کی وجہ  سے مسجد سے باہر نکل کر معتکف کے لیے ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے غسل کرنا جائز نہیں ہے, اس سے اعتکاف فاسد ہوجائے گا، اگر گرمی کی وجہ سے  غسل کی شدید ضرورت ہوتو  مسجد میں بڑا برتن رکھ کر اس میں بیٹھ کر غسل کرلے اس طور پر کہ  استعمال کیا ہوا پانی  مسجد میں بالکل نہ گرے، یا تولیہ بھگو کر نچوڑ کر  بدن پر مل لے، اس سے بھی ٹھنڈک حاصل ہوجائے گی۔ اس سلسلے میں  مسجد انتظامیہ پورٹ ایبل واش روم کا انتظام بھی کرسکتی ہے کہ اسے مسجد کے اندر رکھ دیا جائے اور پانی مسجد سے باہر گرے، لیکن شدید ضرورت کے بغیر اس کے استعمال کی عادت نہیں بنانی چاہیے۔ اور جہاں مسجد کے آداب اور تقدس کے پامال ہونے کا اندیشہ ہو وہاں پورٹ ایبل واش روم سے بھی اجتناب کیا جائے۔

حاصل یہ ہے کہ  ٹھنڈک کے لیے غسل کی نیت سے مسجد سے باہر جانا معتکف کے لیے جائز نہیں ہے، ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ جب پیشاب کا تقاضا ہو تو پیشاب کے ارادے سے باہر نکل کر قضاءِ حاجت سےسے فارغ ہوکروہیں غسل خانے میں دو چار لوٹے بدن پر ڈال لے، جتنی دیر میں وضو ہوتا ہے اس سے بھی کم وقت میں بدن پر پانی ڈال کر آجائے، الغرض غسل کی نیت سے مسجد سے باہر جانا جائز نہیں، طبعی ضرورت کے لیے جائیں تو بدن پر پانی ڈال سکتے ہیں۔ لیکن اس دوران  صابن وغیرہ کے استعمال کی اجازت نہیں ہے، کیوں کہ اس میں وضو سے زیادہ وقت صرف ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201672
تاریخ اجراء :29-05-2019