پانچ تولہ سونے پر زکات کا حکم

سوال کا متن:

بیوی کے پاس 5تولہ سونا ہے کیا اس پر زکات فرض ہوگی؟ اور ہمارا اپنا گھر بھی نہیں بھائی کے گھر میں رہتے ہیں!

جواب کا متن:

بیوی کی ملکیت میں جو پانچ تولہ سونا ہے، اس سونے کے علاوہ اگر آپ کی اہلیہ کے پاس کچھ بھی نقدی یا چاندی نہیں ہو تو  اس سونے کی زکات ان پر لازم نہیں ہوگی، تاہم اگر آپ کی اہلیہ کے پاس پانچ تولہ سونے کے ساتھ چاندی یا ضرورت سے زائد نقدی بھی ہو تو سال مکمل ہونے پر سونے کی اور چاندی یا نقدی کی کل مالیت معلوم کرکے کل کا ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا آپ کی اہلیہ پر لازم ہوگا، نیز زکات ایک ساتھ ادا کرنا ضروری نہیں حساب کرنے کے بعد تھوڑی تھوڑی رقم بنیتِ زکات مستحقین زکات  کو دینے سے بھی زکات ادا ہوجائے گی۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201016
تاریخ اجراء :14-05-2019