پلاٹ پر وجوبِ زکات کا حکم

سوال کا متن:

میرے دو عدد پلا ٹ ہیں،ارادہ یہ تھا کہ ایک بیچ کر دوسرے پلاٹ پر گھر بنا ئیں گے اگرضرورت پڑی تو کاروبار شروع کر نے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں، آپ برائے مہربانی اس صورتِ حال میں زکاتک ے بارے میں راہ نمائی فرمائیں!

جواب کا متن:

واضح رہے کہ پلاٹ پر زکات  کے وجوب سے متعلق ضابطہ یہ ہے کہ جو پلاٹ بیچنے کی نیت سے خریدا جائے  اُس پر زکات واجب ہوتی ہے اور جو پلاٹ رہائش کی نیت سے خریدا جائے اُس پر زکات واجب نہیں ہوتی، اگر کوئی پلاٹ رہائش کی نیت سے خریدا جائے پھر بعد میں اُس کو بیچنے کا ارادہ ہو جائے تو  محض بیچنے کے ارادے سے اُس کی رقم پر زکات واجب نہ ہو گی، بلکہ جب اُس کو بیچ دیا جائے پھر اُس کی رقم پر زکاتکے ضابطہ کے مطابق زکات واجب ہو گی۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں جو پلاٹ بیچنے کی نیت سے خریدا گیا ہے اُس پلاٹ کی زکات واجب ہو گی اور جو پلاٹ رہائش کی نیت سے خریدا گیا ہے اُس پر زکات واجب نہیں ہو گی۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144004201390
تاریخ اجراء :23-02-2019