زکاۃ کی رقم چوری ہو جانے کا حکم

سوال کا متن:

 میں نے زکاۃ  کی رقم مولانا صاحب کو ادا کر دی اور ان کو یہ رقم اپنے گاؤں میں کسی شخص کو ادا کرنی تھی۔اب ان کا یہ کہنا ہے کہ وہ رقم مولانا صاحب نے ایزی پیسہ کے ذریعہ جن صاحب کو دی ان سے وہ رقم چوری ہو گئی، اب آپ بتائیں کہ کیا میری زکاۃ ادا ہو گئی؟  یا مجھےیہ زکاۃ دوبارہ ادا کرنی ہو گی؟

جواب کا متن:

آپ نے زکاۃ  کی جو رقم مولانا صاحب کو دی تھی اگر وہ ایزی پیسہ کے ذریعہ مستحق کے ہاتھ تک پہنچ گئی تھی اور اسی مستحق سے چوری ہوئی تو ایسی صورت میں آپ کی زکاۃ ادا ہو گئی۔ اور اگر ابھی تک مستحق کے ہاتھ میں نہیں پہنچی تھی تو ایسی صورت میں زکاۃ  ادا نہیں ہوئی، اور زکاۃ دوبارہ ادا کرنی ہو گی۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201502
تاریخ اجراء :25-05-2019