زکاۃ ادا کرنے کا طریقہ

سوال کا متن:

1- مستحقین کو زکاۃ  کی ادائیگی کرتے ہوئے  ان کا فرائض پر عمل یا عقائد کی درستی کس حد تک معلوم کرنا ضروری ہے؟

2-  بلا واسطہ مستحقین کی ہسپتال کے اخراجات ،اسکول کی فیس وغیرہ ادا کرنے کا کیا حکم ہے، جب کہ اس بات کا اندیشہ ہے کہ ان کو دیں تو وہ کہیں اور استعمال کریں گے؟

جواب کا متن:

1- زکاۃ کی ادائیگی صحیح ہونے کے لیے مستحق شخص کے مسلمان ہونے کی یقین دہانی کافی ہے، اعمال کی پابندی زکاۃ کی ادائیگی صحیح ہونے کی شرط نہیں ہے، تاہم مصرف کی افضلیت کا باعث ہے۔

2- زکاۃ کی ادائیگی صحیح ہونے کے لیے مستحق کو زکاۃ کا مالک بناکر دینا ضروری ہے ، لہذا بلا واسطہ ان کی فیس ادا کردینے سے زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔  اگر اطمینان نہ ہو اور ہسپتال یا تعلیم کے اخراجات کی مد میں ہی زکاۃ ادا کرنی ہو تو ان کے ساتھ جاکر ان کے ہاتھ میں رقم دے کر اپنی موجودگی میں فیس وغیرہ انہیں سے ادا کروالی جائے۔

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144010200143
تاریخ اجراء :16-06-2019