طالبِ علم بھائی کو زکاۃ دینا

سوال کا متن:

کیا طالبِ علم جو چھٹیوں پر گھر آیا ہوا ہو، وہ اپنے بھائیوں سے زکاۃ  لے سکتا ہے؟ حال آں کہ وہ اس وقت طالبِ علم نہیں ہے، چھٹیوں پر ہے!

جواب کا متن:

واضح رہے کہ زکاۃ  کا مستحق بننے کے لیے صرف طالبِ علم ہونا کافی نہیں ہے، بلکہ زکاۃ کا مستحق وہ فرد ہے جس کے پاس ضرورتِ اصلیہ سے زائد نصاب (یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت) کے برابر مال (نقدی، سونا، چاندی، مالِ تجارت یا مخلوط مال) یا سامان موجود نہ ہو۔ 

پس مسئولہ صورت میں اگر مذکورہ شخص واقعۃً مستحقِ زکاۃ  ہو تو اسے بھائی زکاۃ  دے سکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201923
تاریخ اجراء :05-06-2019