فطرہ کی رقم کا وکیل سے کھو جانا

سوال کا متن:

فطرے کے پیسے کسی نے مجھے دیےتھے  کہ کسی غریب کو دے دو، لیکن وہ مجھ سے کھو گئے ہیں ، کیا اب میں اپنے پیسوں میں سے دے سکتا ہوں؟

جواب کا متن:

 اگر یہ رقم آپ کے پاس سے آپ کی غفلت اور حفاظت میں کوتاہی  کی وجہ سے کھوئی ہےتو اس کی ادائیگی آپ کے ذمہ ہے، آپ اصل مالک کو بتائیں اور اس کی اجازت سے اس قدر رقم اپنے پاس سےکسی مستحقِ زکات کو ادا کردیں، اس سے  آپ بری الذمہ ہو جائیں گے۔

اور اگر اس میں آپ کی غفلت نہیں تھی، بلکہ حفاظت کی پوری کوشش کے باوجود رقم کھوگئی تو  اس کی ادائیگی کی  ذمہ داری آپ پر نہیں، البتہ اصل مالک کو بتادیجیے؛ تاکہ وہ خود کسی مستحق کو اتنی رقم دے دے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909201390
تاریخ اجراء :15-07-2018