تیس سال پرانا دم ادا کرنا

سوال کا متن:

میں نے تیس سال پہلے والدین کے ساتھ عمرہ کیا تھا ، قینچی سے سر کے بال کٹوائے، بعد میں پتا چلا کہ دم لازم ہوگیا، لیکن رقم نہ ہونے کی وجہ سے دم  نہ  دیا اور صدقہ دیا،  میرے والد فوت ہوئے 20 سال ہوئے ، راہ نمائی فرمائیں۔

جواب کا متن:

احرام سے حلال ہونے کے  لیے کم از کم  سر کے چوتھائی حصے کے بال کتروانا  لازم ہے، اور قصر کی کم از کم حد یہ ہے کہ ایک انگلی کے ایک پورے کے بقدر چوتھائی سر کے بال کتروائے؛ لہذا اگر قینچی سے اتنے بال کٹ گئے تو دم لازم نہیں۔  اور اگر اتنے نہ کٹے تو دم لازم ہے۔ اور اتنے عرصہ بعد بھی دم لازم ہے۔اور اگر مرحوم والد پر بھی لازم تھا اور انہوں نے ادا نہیں کیا اورر مرتے وقت اس کی وصیت کی تو اس کا ادا کرنا ورثاء پر لازم ہے، اور وصیت نہ بھی کی تو ادا کرنا بہتر ہے۔

لہذا اگر دم لازم ہے تو آپ جلد ہی دم کی رقم حدودِ حرم پہنچوا کر وہاں دم ادا کروادیں۔

"وأما مقدار الواجب، فأما الحلق فالأفضل حلق جميع الرأس؛ لقوله عز وجل: ﴿مُحَلِّقِيْنَ رُءُوْسَكُمْ﴾ [الفتح: 27]، والرأس اسم للجميع. ... وكذا روي أن رسول الله صلى الله عليه وسلم حلق جميع رأسه؛ فإنه روي أنه رمى ثم ذبح ثم دعا بالحلاق، فأشار إلى شقه الأيمن فحلقه، وفرق شعره بين الناس، ثم أشار إلى الأيسر فحلقه وأعطاه لأم سليم ... وروي أنه قال صلى الله عليه وسلم: أول نسكنا في يومنا هذا الرمي ثم الذبح، ثم الحلق.
والحلق المطلق يقع على حلق جميع الرأس، ولو حلق بعض الرأس، فإن حلق أقل من الربع لم يجزه، وإن حلق ربع الرأس أجزأه، ويكره... أما الجواز فلأن ربع الرأس يقوم مقام كله في القرب المتعلقة بالرأس كمسح ربع الرأس في باب الوضوء... وأما الكراهة؛ فلأن المسنون هو حلق جميع الرأس لما ذكرنا، وترك المسنون مكروه". (بدائع الصنائع:۲؍۱۴۱،کتاب الحج، فصل مقدار واجب الحلق والتقصير، ط: دار الکتب العلمیة)

"يجب أن يزيد في التقصير على قدر الأنملة؛ لأن الواجب هذا القدر من أطراف جميع الشعر، وأطراف جميع الشعر لايتساوى طولها عادة بل تتفاوت فلو قصر قدر الأنملة لايصير مستوفياً قدر الأنملة من جميع الشعر، بل من بعضه فوجب أن يزيد عليه حتى يستيقن باستيفاء قدر الواجب؛ فيخرج عن العهدة بيقين". (بدائع الصنائع:۲؍۱۴۱،کتاب الحج، فصل مقدار واجب الحلق والتقصير، ط: دار الکتب العلمیة- بیروت) فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143908200908
تاریخ اجراء :13-05-2018